مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے اسلام کی آڑ میں دہشت گردی پھیلانے اور وہابی گمراہ نظریہ کو فروغ دینے کے سلسلے میں ذاکر نائیک کی تقاریر کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی حکومت دہشت گردی پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرےگی سکیورٹی ادارے ذاکر نائیک کے طالبان ،القائدہ ،اسامہ بن لادن اور لشکر طیبہ سے تعلقات کے بارے میں چھان بین کررہے ہیں ذاکر نائیک کی تقاریر کو نفرت انگيز قراردیا جارہا ہے۔ ہندوستانی ذرائع کے مطابق ہندوستان کے وفاقی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ ذاکر نائیک کی تقاریر کے حوالے سے مودی حکومت نے سخت نوٹس لیا ہے اور ان کی تقریروں کی تحقیقات جاری ہیں اور سکیورٹی اداروں کو حکومت نے ہدایات بھی جاری کر دی ہیں ،حکومت ذاکر نائیک کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں برتے گی اور ضروری کاروائی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی اداروں کے پاس ذاکر نائیک کے خلاف 100سے زائد شکایات جمع کرائی گئیں ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ذاکر نائیک اپنی تقاریر میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں اور وہ دوسرے مذاہب کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کررہے ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک اس سے قبل اسامہ بن لادن اور القاعدہ دہشت گرد تنظیم کی حمایت کرچکے ہیں۔ وہ اولیاء کرام کے خلاف بھی متعدد بار اپنی زبان کھول چکے ہیں ۔
ہندوستانی حکومت نے اسلام کی آڑ میں دہشت گردی پھیلانے اور وہابی گمراہ نظریہ کو فروغ دینے کے سلسلے میں ذاکر نائیک کی تقاریر کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردی پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرےگی سکیورٹی ادارے ذاکر نائیک کے طالبان ،القائدہ ،اسامہ بن لادن اور لشکر طیبہ سے تعلقات کے بارے میں چھان بین کررہے ہیں ذاکر نائیک کی تقاریر کو نفرت انگيز قراردیا جارہا ہے۔
News ID 1865341
آپ کا تبصرہ